تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

اِذْن

اجازت، رخصت، ممانعت کی ضد

اِذْن نامَہ

ترکے کی تقسیم کے متعلق موصی کا وصیت نامہ

اِذْن پَڑْھنا

حضرت رسالتمآب صلعم یا ائمہ واولیا کے مزارات میں داخل ہونے کے وقت خاص مقرر کللیات منہ سے ادا کرنا.

اِذْنِ عام

(بادشاہ وغیرہ کے دربار میں یا کسی متبرک مقام پر) ہر شخص کو بے تکلف حاضری کی اجازت، داخلے سے روک ٹوک کی ممانعت

اِذْنِ وِداع

فی امان اللہ، خدا حافظ، جانے کی اجازت طلب کرنا، اللہ حافظ

اِذْن پِھرانا

اعلان کرنا ، مغادی کرنا.

اِذْنی

ڈھنڈوریا، اعلان کرنے والا شخص

اِذْنِ سَعادَت

اِذْنِ عُقُوبَت

اِذْنِ سَماعَت

سماعت کے لئے اجازت، سننے کی اجازت

اِذْنِ عُبُودِیَت

اطاعت کے لئے اجازت، عبادت کے لئے اجازت، پوجہ کرنے کے لئے اجازت، بندگی کی اجازت، پرشتش کی اجازت

اِذْنِ رَدِّ عَمَل

اِذْنِ عَرْضِ حال

اِذْنی پِھرانا

اعلان عام کرنا ، ڈھنڈورا پیٹنا.

عَجْن

(طِب) ایک طریقۂ علاج جس میں عضلات کی چمپی کی جاتی ہے، عامل اپنے ہاتھوں کو زبردست ورزشی حصّہ پر مضبوطی سے رکھتا ہے عضلات کو باری باری بھین٘چا جاتا اور ڈھیلا چھوڑ دیا جاتا ہے

اَجْنَبی

جس سے جان پہچان نہ ہو، بیگانہ، نا واقف، پردیسی، بدیشی، غیر ملکی، انجان، بیگانہ، غیر

اَزاں

اس سے، اس کے بعد، وہاں سے، اس وجہ سے، سے

اَذاں

نماز کی اطلاع کے لئے پکارے جانے والے کلمات

اَزِیْں

'اس سے' کا مترادف، (اصلاً فارسی، اردو میں مستعمل)، جیسے: ازیں وجہ (اس وجہ سے)، ازیں رو (اس بنا پر)، ازیں جا (اس جگہ سے)

اَذان

نماز کا وقت آ جانے پر نمازیوں کو آگاہ کرنے، یا مسلمانوں کو نماز کے لیے مسجد میں بلانے کے مقررہ کلمات جو مؤذن بآواز بلند مقرر طریق سے ادا کرتا ہے، بانگ نماز (گاہے یہ کلمات نومولود کے داہنے کان میں کبھی آفات ارضی یا سماوی کے دفعیے کے لیے بھی مقرر طریقے سے کہے جاتے ہیں)

اَذْناب

اَوْزَن

زیادہ مضبوط، وزن دار، معزز یا با رسوخ

اَیضاً

حسب بالا یا سابق، بالکل وہی ہے جو اوپر لکھا گیا

اَوزان

مقداریں، (اشیاء کے) بوجھ یا ثقل

اُذْن

۱. کان ، جسم انسانی میں سماعت کا آلہ ، کوش

اِیزان

آذان

آذِین

زینت، زیبائش

اِذْعان

یقین، وثوق

اَعْضوں

اعضا کی مغیرہ حالت یا جمع، جسم انسانی یا حیوانی کے حصے

اَجْنِحَۂ صَغِیْرَہ

(ذب) دماغ کے پیندے کی ہڈی کے دونواں چھوٹے بازو

اَجناد

اَجْنُوں

آج تک ، اب تک ، اس وقت تک ، ابھی تک .

اَجْنان پَن

ناواقفی، بے وقوفی، حماقت

اَجْنِحَۂ کَبِیْرَہ

(طب) دماغ کے پیندے کی ہڈی کے دونوں بڑے بازہ

اَجْنَبِیَّت

ناواقفیت، بےگانگی، اجنبی پن

اَجْناس

اشیا ، چیزیں ، سامان، قسم، اسباب

اِجْناب

اَجْنَبی پَن

بے گانگی، جس سے جان پہچان نہ ہو، بیگانہ، نا واقفیت، تنہا محسوس کرنا، اکیلا پن، عجیب لگنا

اَجْنَبِیوں سے نَفْرَت

(نفسیات) نا آشنا اشخاص سے غیر معمولی یا مریضانہ حد تک خوف، خوف ناآشنائی

اَجْنِسَہ

اجناس، چیزیں

اَجْنِحَہ

پرندوں کے بازو، پر

آجْنا

حکم، فرمان، اجازت

آنْجنا

اَجْنَب

اجنبی

دُعائے اِذْن

(اثنا عشری) وہ مقرر دعا (بزبان عربی) جو رسول کریم ؐ آئمۂ اثنا عشری ، حضرتِ فاطمہؓ اور خاص خاص شہدا و اولیا کی زیارت گاہ میں داخلے سے پہلے اُن کے آستانے پر بڑھی جاتی ہے .

اَذان پَڑھنا

نماز کے لیے بلانا، نماز کے وقت کی آگاہی دینا، نماز کی اطلاع دینا، اذان دینا

ozone-friendly

(مصنوعات) جو اوزون کوتباہ کرنے والے کیمیائی اجزا سے پاک ہیں۔.

اَذان دینا

نماز کے لیے بلانا، نماز کے وقت کی آگاہی دینا، نماز کی اطلاع دینا، اذان پڑھنا

اُذْنُ الْقَلْب

دل کے بالائی حصے کے دو چھوٹے خاتوں میں سے ہر ایک، جن میں سے داہنے اُذن میں جسم کا کثیف وریدی خون اور بائیں میں پھیپھڑوں سے لطیف خون آتا ہے

اَزاں بَعد

اس کے بعد

اَزاں قَبِیل

اس قسم سے، اسی طرح کا، ازاں جملہ

اَذان پُکارْنا

نماز کے لیے بلانا، نماز کے وقت کی آگاہی دینا، نماز کی اطلاع دینا، اذان پڑھنا، اذان دینا

اَذان چی

اذان دینے والا، موذن

اَزاں پیش

اَزاں جا

چونکہ.

اَزاں باز

اس وقت سے

اَزِیں مَمَر

اس وجہ سے، اس سبب سے

اَزاں سُو

ozone layer

اوزنی کرہ یا منطقہ جہاں اوزون کی دبیز تہ ہے جوسورج سے آنے والی بالا بنفشی شعاعوں کی تابکاری کو جذب کرلیتا ہے۔.

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone