تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

عَداوَت

دشمنی، بغض، عناد، خصومت، مخالفت، معادنت، اختلاف

عَداوَت سے

دشمنی سے

عَداوَت پیشَہ

جس کا کام ہر ایک سے دشمنی رکھنا ہے، عداوت پسند

عَداوَت پَڑْنا

دشمنی ہو جانا.

عَداوَت ہونا

بُغض و کینہ ہونا، دشمنی ہونا

عَداوَت مانْنا

دشمنی کرنا ، عداوات رکھنا.

عَداوَتی

دشمن، عداوت رکھنے والا، مخالف، بَدخواہ، عداوات سے متعلق

عَداوَت باندْھنا

اپنے اوپر دشمنی کو واجبی قرار دینا، کسی کے درپئے آزار ہونا

عَداوَت کَرْنا

دشمنی کرنا ، کینہ رکھنا .

عَداوَت ڈالْنا

دشمنی پیدا کرنا .

عَداوَت پالْنا

دشمنی پالنا ، دشمنی رکھنا.

عَداوَت رَکْھنا

کِینہ رکھنا ، بغض و عناد رکھنا ، دشمنی رکھنا .

عَداوَت بِالقَصْد

جان بوجھ کر دشمنی مول لینا، سوچی سمجھی بدگمانی

عَداوَت نِکَلْنا

دشمنی کا بدلہ لیا جانا

عَداوَت نِکالْنا

دشمنی کا بدلہ لینا

عَداوَت باندْھ لینا

اپنے اوپر دشمنی کو واجبی قرار دینا، کسی کے درپئے آزار ہونا

عَداوَت مول لینا

کوئی ایسا کام یا بات کرنا جو دشمنی کا سبب بنے

عَداوَتِ قَلْبی

دلی عداوت، گہری دشمنی، پوشیدہ کینہ یا بغض

عَداوَتِ فِطْری

پیدائشی عداوت، فطری دشمنی، جیسی سانپ اور نیولے میں

عَداوَتاً

بطور دشمنی، عدادوت سے، دشمنی سے، ازوئے عداوات

عَداوَتِ جِبِلّی

قدرتی عناد ، فطری عداوت.

شَدِیدُ الْعَداوَت

عداوت میں سخت، عداوت رکھنے والا، کینہ پرور، کینہ رکھنے والا، سختی کرنے والا

اِظْہارِ عَداوَت

دارُ العَداوَت

دُشمنی کی جگہ، دُشمنوں کا ٹِھکانہ، وہ جگہ جہاں بغض و عداوت کی جائے

مُستَحکَمُ العَداوَت

دعوت ہے یا عداوت

دوستی ہے یا در پردہ دشمنی

وَجَہ عَداوَت

دشمنی کی وجہ

دَعْوَت عَداوَت ہو گَئی

ظاہر کی دوستی درپردہ دُشمنی ثابت ہوئی.

دَعْوَت نَہِیں عَداوَت ہے

دعوت کے پردے میں نقصان پہنچائیں گے

دِلوں میں عَداوَت ہونا

دشمنی پیدا ہوجانا، ایک دوسرے سے دشمنی ہوجانا

بَہ طَرِیقِ عَداوَت

باطِن میں عَداوَت رکھنا

دل میں دشمنی رکھنا

بَر بِنائے عَداوت

ہُنَر بَچَشمِ عَداوَت بُزُرگ تَرعَیب اَسْت

(فارسی کہاوت اُردو میں مستعمل) عداوت کی آنکھ سے ہنر بھی بڑا عیب معلوم ہوتا ہے ۔

سَخی سَخاوَت سے پَھلْتا ہے عَدُو عَداوَت سے جَلْتا ہے

سخی ہمیشہ خوش حال رہتا ہے اور دُشمن ہمیشہ جلتا رہتا ہے

قَدَم شَرِیف کا ڈِیوَٹ

ناکارہ، بے حس

دَعْوَت پَڑْھنا

عملیات کا ورد کرنا، حاضرات کا عمل کرنا

دَعْوَت اُڑانا

استقبالیہ تقریبات میں کھانا کھانا، ضِیافتوں کا لُطف اُٹھانا، تقریب کا کھانا کھانا.

ڈِیوَٹ کی پَیرائی

تیرنے کا وہ طریقہ جس میں سر سے کمر تک کا حصّہ پانی کے اندر رہے اور باقی حصّہ پانی کے اُوپر رہے ، کھڑی لگانا .

دَوات قَلَم

(عوامی زبان) نقد کچھ نہیں صرف ساکھ ہی ہے

قَلَم دَوات

قلم اور دوات ، خامہ اور روشنائی رکھنے کا ظرف .

دَوات آشُور

وہ لکڑی جس سے صوف کو ہلاتے ہیں

دَعْوَت قائم کَرْنا

کسی تحریک یا عقیدہ کی طرف بُلانا یا رغبت دِلانا

جیسا دیوتا، وَیسی پوجا

انسان کی قدر اس کی حیثیت کے مطابق ہوتی ہے

دَوات

سیاہی (روشنائی) رکھنے کا ظرف

دَعْوَتِ حَقَّہ

رک : دعوتِ الی الحق.

دَعْوَتِ اِلَی اللہ

رک : دعوت اِلَی الحق.

دَعْوَت دینا

کسی تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کرنا.

دَعْوَت

کسی تقریب یا ضیافت یا تحریک میں شرکت کے لئے بلانا

دَعْوَت مانگْنا

کھانا طلب کرنا، رِزق طلب کرنا.

داوات

سیاہی (روشنائی) رکھنے کا ظرف، چانڈو پینے کی چلم، سیاہی، روشنائی

دِیوَٹ

لکڑی یا دھات کا اسٹینڈ، جس پر چراغ رکھنے کے لئے ایک کٹوری سی بنی ہوتی ہے، شمع دان، چراغ دان

davit

چھوٹا جرّ ثقیل (کرین) خصوصاً ان دو میں سے ایک جوجہاز پر جان بچانے والی کشتیاں اتارنے چڑھانے کے لیے لگے ہوتے ہیں۔.

devout

حَلْقَہ بَگوش

duvet

ایک موٹا، نرم لحاف جس کا ابرا الگ کیا جاسکتا ہے، کمبل وغیرہ کی بجائے مستعمل۔.

divot

گھاس کا قطعہ جسے گولف کے ڈنڈے کی ضربوں نے گنجا کر دیا ہو۔.

دَعْوَتِ شِیراز

سادہ کھانا، بے تکلّفی کی دعوت

dévot

عقیدت مند، مرید.

دَعْوَتِ عِشائِیَہ

رات کے کھانے کی دعوت

دَعْوَتِ اِلَی الْحَق

سچائی کی طرف آنے کا بلاوا

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone