تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"ہیچ" کے متعقلہ نتائج

غُلام

اطاعت و فرماں برداری کرنے والا، مطیع، تابع، فرمانبردار، اطاعت گزار

غُلامی

غلام ہونے کی حالت، حلقہ بگوشی، بندگی، نوکری، خدمت گزاری، محکومی (آزادی کی ضد)

غُلامانَہ

غلام کی طرح، غلام جیسا، خادمانہ

غُلام مال

وہ چیز جس کو بے تکلیف ہر وقت استعمال کیا جاسکے، سستی اور کار آمد چیز

غُلامِیَّہ

غلام (رک) سے منسوب ، لڑکپن کا ، لڑکپن .

غُلام ساز

غلام بنانے والا .

غُلام چور

تاش کی ایک بازی کا نام

غلام علی

غُلام ہونا

مطیع ہونا، تابع ہونا

غُلام زادَہ

غُلام کرنا

غلام بنانا، اپنے قابو میں کرنا، غلامی کرانا

غُلام بَنْنا

خادم ہوجانا ، تابع ہوجانا.

غُلام بَنانا

خادم یا نو کر بنا لینا ، مطیع کرلینا .

غُلام گَردِش

حرم خانہ اور دیوان خانہ کے درمیان کی دیوار، پردے کی دیوار، کوٹھی یا محل کے چاروں طرف کا برآمدہ، راہ داری

غُلام چاپار

غُلامِ بیدِرَم

بندۂ درم ، بے داموں کا غلام .

غُلام کَر لینا

نوکر بنانا ، مطیع بنانا ، تابع کرلینا .

غُلام کا تِلام

غلام کا غلام ، ادنیٰ درجے کا خادم ، کم مرتبہ غلام ؛ (کنایۃً) نہایت حقیر آدمی .

غُلام مول لینا

غلام کی حیثیت سے خریدنا ، نوکری سے زیادہ یا منصب کے خلاف کسی شخص سے کام لیں یا ہر وقت اس کو کام میں مصروف رکھیں تو وہ بھی کہتا ہے کہ کیا غلام مول لیا ہے جو کسی وقت فرصت نہیں دیتے .

غلام ساتھ، تو بھی ناتھ

غلام کا اعتبار نہیں کرنا چاہیئے

غُلام بَنا لینا

مطیع کرلینا

غُلامِ زَرْ خَرِید

مول لیا ہوا غلام، زرخرید غلام، ادنیٰ درجہ کا غلام

غُلامی خَط

اطاعت قبول کرنے کا عہد ، فرمان٘برداری لا اقرار نامہ.

غُلامِ حَلْقَہ بَگوش

اگلے زمانہ میں غلاموں کے کانوں میں بالیاں پہنا دیتے تھے، یہ غلاموں کی نشانی تھی، زر خرید غلام

غُلامی کَرنا

غلام کی حیثیت سے کام کرنا ، اطاعت قبول کرنا ، ملازمت کرنا .

غُلام کی ذات سے وَفا نَہیں

غلام کی ذات بے وفا ہوتی ہے

غُلام کی ذات بَڑی بَد ذات

غلام کمینہ ہوتا ہے .

غُلام ساٹھ تو وہ بھی ہاٹھ

نکمّے کا عدم وجود برابر ہے .

غُلام آب کَشْ بَایَدْ نَہ خِشْتْ زَن

فارسی کہاوت اردو میں مستعمل، غلام، خدمت گاراچھا ہوتا ہے ورنہ بار ہے

غُلام کواور چَنے کو مُنھ نَہ لَگاوے

غلام دلیر جاتا ہے اور چنے کا مزہ نہیں چھوٹتا .

غُلام اَور چُونا بَغَیر پِٹے کام نَہِیں دیتا

کم اصل بغیر سزا پائے کام نہیں آتا .

غُلامی میں آنا

خدمت گاربن جانا ، نوکری اختیار کرنا ، غلام بن جانا .

غُلامی کا پَٹّا

(کنایۃً) نہایت سخت غلامی جس میں غلام آقا کی مرضی کے خلاف سرنہ ہلا سکے ، محکومی حالت اور نشانی .

غُلامِی کا خَط

اطاعت اور فرماں برداری کی تحریر (لکھنا، لکھوانا کے ساتھ)

غُلامی کا جُوا

(کنایۃً) نہایت سخت غلامی جس میں غلام آقا کی مرضی کے خلاف سرنہ ہلا سکے، محکومی حالت اور نشانی

غُلامِی میں رَہنا

تابعداری کرنا، فرماں برداری کرنا

غُلامی میں دینا

خدمت دینا، خدمت کے لئے دینا (استاد کے پاس بٹھا تے وقت استاد سے کہتے ہیں کہ یہ بچہ آپ کی غلامی میں دیتاہوں)

غُلامی میں لینا

داماد بنانا ، فرزندی میں قبول کرنا .

غُلامی کی تِجارَت

غلاموں کی خرید و فرخت ، بَردہ فروشی .

غُلامی کی کَوڑی

وہ کوڑی جوغلامی کی نشانی کے طور پر ناک میں پہن لی جائے .

غُلامی اِخْتِیار کَرْنا

غلاموں کی طرح خدمت کرنا، نوکری یا ملازمت کرنا

غُلامِی سے گَردَن نَہ پھیرنا

اطاعت کرنا، فرماں برداری کرنا

غُلام عاقِلٌ خَیرٌ مِن شیخٍ جاہلٍ

عربی کہاوت اردو میں مستعمل، غلام عقل مند جاہل مالک سے بہتر ہے

غُلامی میں قَبُول کَرنا

داماد بنانا .

کَوڑِیا غُلام

وہ غلام جو غلامی کے نشان کے طور پر کوڑیوں کی مالا پہنتے تھے، بے قدر غلام، بے عزّت غلام، مفت کا نوکر

وَقْت کا غُلام

وقت کے ہاتھوں مجبور نیز وقت کا بہت پابند ۔

دام کے غُلام

پیسے کے مِیِت، روپے کے لوبھی، لالچی، دولت کے حریص

چِڑیا کا غُلام

(تاش) چڑی کی تصویری پتوں میں وہ تیسرا پتا جس پر غلام کی تصویربنی ہوتی ہے؛ کم درجے کا آدمی، ذلیل شخص : بطور طنز یا گالی مستعمل.

بیوی کا غُلام

وہ شوہر جو اپنی بیوی کی ہی باتوں پر رہتا ہو، اس کی ہر بات مان لیتا اور اس کے اشاروں پر جیتا ہو

دَولَت غُلام ہونا

روپیہ پیسہ آسانی سے میسّر ہونا

نا خَرِیدَہ غُلام

مفت کا غلام، بغیر پیسے کوڑی کا غلام

جُوْرُو کا غُلام

جورو کا مزدور

بال بانْدھا غُلام

بن داموں غُلام

وہ شخص جو بلا معاوضہ خدمت کرے، بے حد مطیع، فرمان٘بردار، غلام بے دام

ہَتھ بانْدھا غُلام

دِل سے غُلام ہونا

کسی کا گروبدہ ہونا

بے داموں کا غُلام

مفت کا غلام، فرمانبردار، مطیع

بے کَوڑی کا غُلام

بلا معاوضہ خدمت گزار، مطیع، فرمانْبردار

بِن داموں کا غُلام

فرمانبردار، مطیع، بغیر کچھ لئے کام کرنے والا

بی بی کا غُلام

زن مرید شوہر

اردو، انگلش اور ہندی میں ہیچ کے معانیدیکھیے

ہیچ

hechहेच

اصل: فارسی

وزن : 21

ہیچ کے اردو معانی

صفت، مذکر

  • جس کا وجود نہ ہو یا باقی نہ رہ سکے، ناچیز، برطرف، لاشے، نابود
  • کچھ بھی نہیں، بالکل نہیں
  • کوئی، کچھ نیز کسی
  • بے اصل، بے حقیقت، معمولی، ادنیٰ، کم حیثیت
  • فانی، باقی نہ رہنے والا، مٹ جانے والا
  • ناکارہ، نکما، بیکار، ناقابل، بے مصرف
  • (مقابلتاً) کم زور، (کسی فن میں) کم تر
  • قابل نفرت، زبوں، بیہودہ، ذلیل و خوار، بے توقیر
  • فضول، بے سود، بے کار، خارج از مطلب
  • تھوڑی سی، کم، قلیل، اَندک (مقدار، رقم وغیرہ)

شعر

English meaning of hech

Adjective, Masculine

हेच के हिंदी अर्थ

विशेषण, पुल्लिंग

  • कोई, कुछ नहीं, कम, फीका, निकम्मा, नाकारा
  • जिसका कुछ भी महत्त्व न हो, तुच्छ
  • तुच्छ, पोच, व्यर्थ, बेकार, कोई, कश्चित

ہیچ سے متعلق دلچسپ معلومات

ہیچ یہ لفظ بہت پرانا ہے، لیکن بعض قدیم ترین فارسی لغات جو میں نے دیکھے، ان میں نہیں ملا۔ ’’موید الفضلا‘‘ (۱۹۵۱) غالباً سب سے قدیم فارسی لغت ہے جس میں ’’ہیچ‘‘ درج ہے۔ ’’موید‘‘ میں اس لفظ کے حسب ذیل معنی لکھے ہیں: ’’معدوم، چیزے، و چیزے نہ‘‘۔ ’’موید الفضلا‘‘ میں سند شاذ و نادر ہی دی گئی ہے، وہاں’’ہیچ‘‘ کے کسی معنی کی سند نہیں۔ لیکن نظیری کا شعر ہے، اگرچہ ’’موید‘‘ کے ذرا بعد کا ہے ؎ ہیچ اکسیر بہ تاثیر محبت نہ رسد کفر آوردم و در عشق تو ایماں کردم اردو میں ’’ہیچ‘‘ کے معنی کا معاملہ ذرا ٹیڑھا ہے۔ ’’معدوم‘‘ اور’’چیزے نہ‘‘ کے مفہوم میں تو اسے کثرت سے برتتے ہیں، لیکن ’’چیزے‘‘، یعنی ’’کچھ، کوئی چیز‘‘ کے معنی میں اردو کی سند بہت مشکل سے ملے گی، لیکن بالکل معدوم بھی نہیں۔ میر سوز ؎ بس سوز کے پہلو سے سرک جاؤ طبیبو عاشق کی نہیں مرگ سوا اور دوا ہیچ یہاں ’’ہیچ‘‘ بمعنی ’’چیزے‘‘ قرار دے سکتے ہیں، لیکن دو امکانات اور بھی ہیں۔ ایک تو یہ کہ مصرعے کی نثر یوں بھی ہوسکتی ہے: عاشق کی [دوا] مرگ سوا نہیں، اور دوا ہیچ [ہے]، یعنی ’’اور سب دوائیں معدوم ہیں، کوئی دوا نہیں‘‘۔ دوسرا امکان یہ ہے کہ یہاں’’ہیچ‘‘ دکنی معنی میں کلمۂ تاکید یا حرف حصرہو، یعنی’’ہی‘‘ کے معنی رکھتا ہو۔ اب نثر یوں ہوگی: مرگ سوا عاشق کی دوا ہیچ نہیں، ‘‘یعنی ’’دوا ہی نہیں‘‘۔ کلمۂ تاکید یا حرف حصرکے طور پر جنوبی ہند میں’’ہیچ‘‘ کثرت سے بولا جاتا ہے، اوروہاں نفی کی بھی شرط نہیں: ’’یہ تو ہی ایچ‘‘ بمعنی ’’یہ تو ہے ہی‘‘، ’’یہ تو اس کا گھرایچ ہے‘‘، بمعنی ’’یہ تو اس کا گھر ہی ہے‘‘ طرح کے فقرے وہاں عام ہیں۔ دکنی کا امکان میں نے اس لئے ظاہر کیا کہ اس بات سے کم لوگ واقف ہیں کہ اٹھارویں صدی کی دہلی اور دکن میں بہت سے استعمالات و محاورات مشترک تھے۔ ’’ہیچ‘‘ کی ردیف میں بہادرشاہ ظفر کے دیوان اول میں ایک غزل کے بعض شعر ہمارے مفید مطلب ہوں گے ؎ جن ناموروں کے کہ جہاں زیر نگیں تھا اب ڈھونڈے تو ان کا ہے کہیں نام و نشاں ہیچ یہاں کئی امکانات ہیں: (۱) استفہام و استجاب: ’’اب تو ڈھونڈے تو کہیں ہے ان کا نام و نشاں؟ کچھ بھی نہیں، کہیں بھی نہیں۔‘‘ (۲) ’’ہیچ‘‘ حرف تاکید: ’’۔۔۔کہیں نام و نشاں ہیچ [ہی] ہی؟‘‘ (۳) ’’ہیچ‘‘ بمعنی’’کچھ‘‘: ’’۔۔۔کہیں کچھ نام و نشاں ہے؟‘‘ مندرجہ ذیل میں معنی ’’کچھ، چیزے‘‘ بالکل صاف ہیں ؎ جو ہوتی ہے ہوگی نہیں امکاں کہ نہ ہوئے پھر فکر سے کیا فائدہ غیر از خفقاں ہیچ یعنی: ’’خفقاں کے سوا کچھ/کوئی فائدہ نہیں‘‘۔ لیکن ان معنی میں اب ’’ہیچ‘‘ شمالی ہند کی زبان میں بہت اجنبی معلوم ہوتا ہے، شاعری میں شاید چل جائے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (ہیچ)

نام

ای-میل

تبصرہ

ہیچ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone