تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"تَیّار" کے متعقلہ نتائج

مُراد

وہ جس کی خواہش یا ارادہ کیا گیا ہو، وہ چیز جس کا ارادہ کیا گیا ہو، مقصود

مُرادوں

خواہش، تمنا، آرزو، حاجت، وہ جس کی خواہش یا ارادہ کیا گیا ہو، وہ چیز جس کا ارادہ کیا گیا ہو

مُرادیں

مراد کی جمع (تراکیب میں مستعمل)

مُراد ہے

منشا ہے، غرض ہے، مطلب ہے

مُراد پَر

خواہش کے مطابق، اپنی مرضی سے

مُراد دینا

مراد پوری کرنا

مُراد مَند

مراد ماننے والا ، خواہش مند ، حاجت مند ، محتاج ؛ درماندہ ۔

مُراد والا

خواہش مند ، آرزو مند ، حاجت مند ۔

مُراد وَنتی

حاجت مند ، مراد والی ۔

مُراد بَخش

مراد پوری کرنے والا

مُراد آنا

خواہش پوری ہونا ، مقصد حاصل ہونا ۔

مُراد دِلوانا

منّت پوری کرانا ، مطلب بر لانا ۔

مُراد لینا

نتیجہ نکالنا، معنی نکالنا، قیاس کرنا

مُراد بَخْشی

آرزو برلانا، مراد پوری کرنا

مُراد ہونا

(قدیم) مقصد حاصل ہونا ، خواہش پوری ہونا

مُراد مانْنا

منت ماننا، منت کرنا، نذر و نیاز کرنا

مُراد پانا

مقصد پورا ہونا، دلی مدعا حاصل ہونا، منت پوری ہونا

مُراد طَلَبی

مراد طلب کرنا ، مراد مانگنا ۔

مُراد مَطلُوب

مانگی ہوئی مراد ؛ (مجازا ً) اصل خواہش ، اصل مقصد ۔

مُراد مانگنا

مقصد براری کی التجا کرنا، منت مانگنا، دلی تمنا پوری ہونے کی دعا مانگنا

مُراد کَرنا

مراد پوری کرنا ۔

مُراد آبادی

ہندوستان کے شہر مرادآباد سے منسوب یا متعلق ؛ مرادآباد کا ؛ (تراکیب میں مستعمل)

مُراد مِلنا

دل کامقصد پورا ہونا، تمنا بر آنا، آرزو پوری ہونا، دعا قبول ہونا

مُراد دکھلانا

دل کی تمنا پوری کرنا، اُمید بر لانا

مُرادِ دِل

دل کی تمنا، دل کی آرزو، دلی مدعا

مُراد رَکھنا

قیاس کرنا، غرض رکھنا، معنی لینا، نتیجہ نکالنا

مُراد آبادی قَلَعی

(ملمع کاری) پارے کی قلعی جو مراد آباد (ہندوستان) میں عمدہ کی جاتی ہے

مُرادی

آنوں کی تعداد ظاہر کرنے کے لیے، بجائے موازی بعض جگہ مستعمل نیز چھوٹے سکے

مُرادِ دَعویٰ

(قانون) نالش کا مقصد ، نالش کرنے کی اصلی غرض ، منشائے نالش و مدّعائے نالش

مُراد نِکَلنا

خواہش یا آرزو پوری ہونا ، مقصد حاصل ہونا ۔

مُراد نِکالْنا

مقصود یا خواہش کو پورا کرنا ، مطلب حاصل کرنا ۔

مُرادِ دِلی

دل کی تمنا ، دل کی آرزو ، دلی مدعا ۔

مُراد کو پَہُونْچنا

۔فائزالمرام ہونا۔مطلب حاصل ہونا۔دلی خواہش کا پورا ہونا۔؎

مُراد بَرآنا

خواہش پوری ہونا ، مقصد حاصل ہونا ۔

مُراد کو پانا

مقصد کو سمجھنا ، مطلب سمجھ میں آنا ۔

مُراد پَر آنا

(شباب کا) زوروں پر ہونا یا جوبن پر آنا ، بالغ ہونا ۔

مراد حاصل کرنا

مقصد پورا کرنا، مطلب بر آنا، کام بننا

مُرادِ اَصلی

اصل مقصد ، حقیقی ارادہ ، مقصد و مدعا ۔

مُراد بَر پانا

مُراد بر لانا

کسی کا مقصد پورا کرنا، کسی کی خواہش پوری کرنا

مُراد بَھر پانا

مطلب پورا ہونا ، خواہش پوری ہونا ۔

مُراد پَر ہونا

۱۔ پھلوں اور پھولوں کا قابل استعمال ہو جانا

مُراد ہاتھ آنا

مقصد پورا ہونا ۔

مُراد پُوری کرنا

کام نکالنا، مقصد یا مطلب پورا کرنا، منّت پوری کرنا

مُراد پُوری ہونا

مقصد حاصل ہونا، مدت پوری ہونا

مُراد حاصِل ہونا

مطلب بر آنا، غرض پوری ہونا، کام بننا، مقصد پورا ہونا

مُراد کو پَہُنْچْنا

مقصد میں کامیاب ہونا ، مطلب حاصل ہونا ، آرزو پوری ہونا ، فائزالمرام ہونا ۔

مُرادِف

کسی کے پیچھے بیٹھنے یا سوار ہونے والا

مُرادی مَعنی

لغوی معنی کے علاوہ مراد لئے جانے والے معنی یا مطلب ، مجازی معنی ، اصطلاحی معنی ۔

مُرادی ٹَنکَہ

سکندری ٹنکہ جو چاندی کا ایک ٹنکہ ہوتا تھا اور روپے میں بیس ملتے تھے

مُرادوں والی

منت یا مراد ماننے والی عورت جس کی کوئی مراد پوری ہو گئی ہو ۔

مُرادات

مراد (رک) کی جمع ، مُرادیں ۔

مُرادیں مانْنا

رک : مراد ماننا جس کی یہ جمع ہے ۔

مُرادوں بَھری

تمناؤں اور جذبات سے بھرپور

مُرادوں کے دن

خواہشوں کے دن، شباب کا زمانہ، بہار کے دن

مُرادوں کا دِن

آرزو کی تکمیل کا دن ، خوشیوں کا زمانہ ، بہار کا موسم ۔

مُرادیں کَرنا

منتیں مانگنا ، نذر و نیاز کرنا ۔

مُرادیں مانْگنا

آرزو کرنا ، منتیں مانگنا ، آرزو پوری ہونے کی دعائیں مانگنا ۔

مُرادوں کی رات

تمناؤں کی رات ؛ (مجازاً) شب وصل ۔

مُرادوں کے پَھل

مقاصد کے نتائج ، مانگی ہوئی دعاؤں کی تکمیل ، تمناؤں کے ثمر ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں تَیّار کے معانیدیکھیے

تَیّار

tayyaarतैयार

نیز - تیار

وزن : 221

تَیّار کے اردو معانی

فارسی، عربی - صفت

  • (لفظاً) جلد رفتار، موجزن
  • آمادہ، مستعد
  • لّیس، درست، چوکس
  • (پھل یا کھانا وغیرہ) کام میں آنے کے قابل، پختہ، پکا ہوا
  • سدھا ہوا، مشّاق، رواں
  • تندرست، مضبوط، موٹا تازہ
  • کامل، مکمل، پورا
  • (ع) لغوی معنی: موجزن‏، جلد رفتار‏، مجازاً: موجود‏، قابل کام کے‏، آمادہ‏، مُہیّا۔) صفت: ۱۔ کام میں آنے کے قابل جیسے کھانا تیّار ہے ۲- مستعد‏، موجود‏، آمادہ‏، مں چلنے پر تیّار ہوں ۳- پُختہ‏، پکّا ہوا۔ جیسے فصل تیّار ہے ۴- موٹا تازہ‏، فربہ ’’بہارِ عجم‘‘، ’’چراغِ ہدایت‘‘، ’’سراج اللّغات‘ میں لکھا ہے کہ بمعنی آمادہ و مہیّا طیّار ہے کیونکہ یہ اصطلاح میں میر شکاروں سے لی گئی ہے۔ جب کوئی شکاری پرند کریز سے نکل کر اُڑنے اور شکار کرنے کے قابل ہوجاتا ہے تو وہ اُس کو ’’طیّار‘‘ کہا کرتے ہیں پھر ہر ایک مہیّا چیز کے معنی میں اصطلاح ہوگئی۔

شعر

English meaning of tayyaar

Persian, Arabic - Adjective

तैयार के हिंदी अर्थ

फ़ारसी, अरबी - विशेषण

  • ( फल या खाना वग़ैरा) काम में आने के काबिल, पुख़्ता, पका हुआ
  • = तैयार
  • जो कुछ करने के लिए हर तरह से उद्यत, तत्पर या प्रस्तुत हो चुका हो। जैसे-चलने को तैयार।
  • जो हर तरह से उपयुक्त ठीक या दुरुस्त हो चुका हो। जिसमें कोई कोर कसर न रह गई हो। जैसे-भोजन (या मकान) तैयार होना।
  • कुछ करने के लिए तत्पर या उद्यत; कटिबद्ध; मुस्तैद
  • (लफ़ज़न) जलद रफ़्तार, मोजज़िन
  • काम में आने के लायक; ठीक; दुरुस्त; लैस
  • तैयार
  • पेश किए जाने योग्य
  • कामिल, मुकम्मल, पूरा
  • जो बनकर उपयोग के योग्य हो
  • तंदरुस्त, मज़बूत, मोटा ताज़ा
  • पूरा; संपूर्ण; मुकम्मल
  • लैस, दरुस्त, चौकस
  • स्वस्थ और हृष्ट-पुष्ट; मोटा-ताजा
  • सुधा हुआ, मुश्शाक़, रवां
  • पका हुआ; पक्व; खानेयोग्य
  • ۔(ए। लुगवी मानी। मोजज़िन। जलद रफ़्तार। मजाज़न। मौजूद। क़ाबिल काम के। आमादा। मुही्या।) सिफ़त। १।काम में आने के काबिल जैसे खाना ती्यार है। २।मुस्तइद। मौजूद। आमादा। मं चलने पर ती्यार हूँ। ३।पुख़ता। पक्का हुआ। जैसे फ़सल ती्यार है। ४।मोटा ताज़ा। फ़र्बा। ''बिहार-ए-अजम'', ''चिराग़-ए-हिदायत'', ''सिराज अललग़ात' में लिखा है कि बमानी आमादा-ओ-मही्या ती्यार है क्योंकि ये इस्तिलाह में मीर शिकारों से ली गई है। जब कोई शिकारी परिंद क्रीज़ से निकल कर उड़ने और शिकार करने के काबिल होजाता है तो वो इस को ''ती्यार'' कहा करते हैं फिर हर एक मही्या चीज़ के मानी में होगई।
  • मौजूद; प्रस्तुत
  • आमादा, मुस्तइद
  • जिसने कुशलता और दक्षता प्राप्त कर ली हो; अभ्यस्त; साधित
  • तत्पर, कटिबद्ध, आमादा, पक्व, पुख्ता, समाप्त, खत्म, संपूर्ण, मुकम्मल, हृष्ट-पुष्ट, फ़रबेह, मोटा-ताज़ा, सुसज्जित, आरास्ता, इस्तेमाल या प्रयोग के क़ाबिल, जैसे-खाना तैयार या कोट तैयार, लैस, फ़िट
  • सुसज्जित; प्रसाधित
  • तत्पर, पक जाना, सहमत, राज़ी
  • पुख़्ता; पक्का
  • तत्पर, बद्धकटि, आमादा, समाप्त, खत्म, हृष्ट-पुष्ट, मेदुर, लहीम शहीम, परिपूर्ण, मुकम्मल, सुसज्जित, आरास्ता, कोई पदार्थ खाने या प्रयोग करने की अवस्था में, जैसे-भोजन अथवा कपड़ा जो सिलने को दिया हो, वस्त्राभूषण आदि से सुसज्जित, कूच, हमले या छापे के लिए कील-काँटे से लैस, उपस्थित, मौजूद, विद्यमान।
  • सहमत; सन्नद्ध।

تَیّار کے متضادات

تَیّار کے قافیہ الفاظ

تَیّار سے متعلق دلچسپ معلومات

تیار بعض لوگوں کا خیال ہے کہ فارسی میں یہ لفظ نہیں ہے۔ یہ بات درست نہیں۔ صاحب ’’آنند راج‘‘ نے صاف لکھا ہے کہ یہ لفظ فارسی میں ہے اور وہاں اس کے معنی ہیں، ’’جلد رفتار، جہندہ، مواج‘‘۔ یہ لفظ ’’منتخب اللغات‘‘ میں مذکور ہے، یعنی صاحب ’’منتخب‘‘ نے اسے عربی قراردیا ہے۔ عربی میں اس کا مادہ ت ا ر ہے، اور ’’تیار‘‘ کے معنی ہیں ’’سمندر کی تیز لہر، دھارا‘‘۔ فارسی والوں نے غالباً یہیں سے ’’جلد رفتار، جہندہ سیل آب‘‘، وغیرہ معنی بنائے۔ بہرحال، اب سوال یہ اٹھا کہ اس کے معنی، ’’مہیا‘‘، ’’کسی کام کے لئے مستعد، کسی کام پر آمادہ‘‘ اردو میں کہاں سے آئے؟ فارسی میں تو اس معنی میں ’’مہیا‘‘ ہی آتا ہے، بیدل ؎ بہ آہنگ پرافشانی مہیا درون بیضہ طائوسان رعنا لہٰذاخان آرزو نے خیال ظاہر کیا کہ یہ لفظ دراصل ’’طیار‘‘ ہے، اور’’مہیا‘‘ کے معنی میں یہ میر شکاروں کی اصطلاح ہےکہ جب کوئی شکاری پرندہ کریز سے نکل کر شکار پر جھپٹنے یا اس پر حملہ کرنے کے لئے مستعد اور آمادۂ پرواز ہوتا ہے تو کہتے ہیں کہ ’’جانور اب طیار ہے۔‘‘ لیکن اردو والوں نے اس املا کو تسلیم نہیں کیا۔ان کی رائے یہی رہی کہ یہ لفظ ’’تیار‘‘ ہے۔ شیکسپیئر (Shakespear) مطبوعہ ۰۳۸۱ میں ’’تیار‘‘ کا اندراج کرکے لکھا ہے کہ یہ عربی’’طیار‘‘ سے ہے۔ ڈنکن فاربس (Duncan Forbes) نے اپنے لغت میں ’’تیار‘‘ درج کرکے اسے’’طیار‘‘ کی تصحیف لکھا ہے۔ اوحد الدین بلگرامی نے’’نفائس اللغات‘‘ (تاریخ تالیف۷۳۸۱) میں ’’طیار‘‘ درج کرکے لکھا ہے کہ یہ لغت عربی ہے، بمعنی ’’پرندہ‘‘ اور یہ لفظ ’’اردوئے ہندی‘‘ اور فارسی میں بمعنی ’’مہیا، آمادہ‘‘ استعمال ہوتا ہے۔اس کے بعد خان آرزو کی رائے منقول ہے۔ اس بحث سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’مہیا‘‘، مستعد، آمادہ‘‘ کے معنی میں لفظ ’’تیار‘‘ کو فارسی ’’تیار‘‘ بمعنی ’’تیز رفتار، جہندہ، مواج‘‘ کے قیاس پر بنایا ہوا مانیں تو، اور اگر اسے عربی’’طیار‘‘ کی تصحیف مانیں تو، یہ بات بہر حال صاف ہے کہ اگر اسے کچھ لوگوں نے’’طیار‘‘ لکھا ہے تو یہ لفظ انیسویں صدی کے شروع سے ہی ’’تیار‘‘ بھی لکھا جاتا رہا ہے۔ اوحد الدین بلگرامی نے خان آرزو وغیرہ کی رائے جو لکھی ہے، وہ شاید اس زمانے میں علمائے لسان کی رائے رہی ہو۔ لیکن شیکسپیئر اسے صاف صاف ’’تیار‘‘ لکھ رہا ہے۔ آج کے عمل کی روشنی میں یہی درست ہے۔ اسے ’’طیار‘‘ لکھنا غلط ہے۔ رہا یہ سوال کہ ’’مہیا، آمادہ، مستعد‘‘ کے معنی اس لفظ میں کہاں سے آئے؟ تو درست جواب اغلباً یہی ہے کہ عربی معنی ’’جلد رفتار، جہندہ‘‘ پراس کے یہ معنی بنا لئے گئے۔ دیکھئے، ’’طیار‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (تَیّار)

نام

ای-میل

تبصرہ

تَیّار

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone