تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"تَلَمُّذ" کے متعقلہ نتائج

رُسْتَمی

مردانگی، بہادری، جرأت، شجاعت، زورآوری، زبردستی

رُسْتَمی سے

رُستم کی طرح ، دلیری سے ، بہادری سے ، جرأت کے ساتھ.

اردو، انگلش اور ہندی میں تَلَمُّذ کے معانیدیکھیے

تَلَمُّذ

talammuzतलम्मुज़

اصل: عربی

وزن : 122

اشتقاق: تلمّذ

تَلَمُّذ کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • شا گردی، شاگرد ہونا
image-upload

وضاحتی تصویر

کیا آپ کے پاس کوئی تصویر ہے جو اس لفظ کی بہتر ترجمانی کر سکے؟

اگر ہاں، تو اسے یہاں اپلوڈ کیجیے تاکہ اس لفظ کے معنی مزید اجاگر ہو سکیں۔ مزید جانیے

شعر

English meaning of talammuz

Noun, Masculine

  • being or becoming a pupil, studentship

तलम्मुज़ के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • शिष्य होना, शागिर्द होना, शिष्यता, शार्गदी, विशेषतः शाइरी की शागिर्दी

تَلَمُّذ کے مرکب الفاظ

تَلَمُّذ سے متعلق دلچسپ معلومات

تلمذ ’’شاگردی، شاگرد بنانا‘‘ کے معنی میں یہ لفظ، اورتفعیل کے وزن پر اسی قبیل کا دوسرا لفظ ’’تلمیذ‘‘ (بمعنی’’شاگرد‘‘)عربی معلوم ہوتے ہیں لیکن عربی میں نہیں ہیں۔ فارسی اردو کے کئی پرانے لغات میں یا ’’تلمذ‘‘ درج ہے یا ’’تلمیذ‘‘۔ دونوں یکجا کم نظرآتے ہیں۔ ’’منتخب‘‘ میں ’’تلمیذ‘‘ بکسر اول درج کرکے اس کی جمع ’’تلامذہ‘‘ بتائی گئی ہے۔ آگے لکھا ہے کہ عام خیالیہ ہے کہ یہ لفظ عربی فصیح نہیں ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ’’تلمیذ‘‘ کا معرب ہے۔ ’’منتخب‘‘ میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ’’تِلمیذ‘‘ کو کس زبان سے معرب کیا گیا ہے۔ لیکن جیساکہ شیکسپیئر کے بیان سے معلوم ہوتا ہے، عبرانی میں کوئی لفظ ’’تلمیذ‘‘ ہوگا (غالباً بفتح اول) جس سے عربی’’تلمیذ‘‘ بکسراول بنالیا گیا۔ ’’دہخدا‘‘ نے دونوں درج کئے ہیں لیکن یہ بھی کہا ہے کہ اصل لفظ ’’تتلمذ‘‘ ہے اور ’’تلمذ‘‘ غلط العام۔ اس نے یہ بھی لکھا ہے کہ ایک رائے یہ بھی ہے کہ دونوں صحیح ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عربی زبان میں اگر’’تلمیذ‘‘ (بکسر اول) ہے بھی تو ’’تلمذ‘‘ نہیں ہے۔ اردو فارسی والوں نے ’’تلمیذ‘‘ کی جمع بھی عربی کے طرز پر’’تلامذہ‘‘ بنا لی ہے۔ عربی میں، ظاہر ہے کہ ’’تلامذہ‘‘ بھی نہیں ہے۔ شیکسپیئر نے ’’تلمذ‘‘ نہیں درج کیا ہے لیکن ’’تلمیذ‘‘ درج کیا ہے، بمعنی ’’شاگرد بنانا‘‘ (یعنی جن معنی میں ہم ’’تلمذ‘‘ استعمال کرتے ہیں۔ ہمارے یہاں ’’تلمیذ‘‘ بمعنی شاگرد ہے)۔شیکسپیئر کا کہنا ہے کہ یہ لفظ عبرانی ہے اوروہاں اس کا مادہ ’’لمذ‘‘ ہے۔ ’’آنند راج‘‘ میں’’تلمذ‘‘ ہے، لیکن ’’تلمیذ‘‘ نہیں ہے۔ شیکسپیئر کی بات صحیح معلوم ہوتی ہے کہ عبرانی’’لمذ‘‘ سے ’’تلمیذ‘‘ (غالباً بفتح اول) مشتق ہوا، پھر عربی میں آکر وہی لفظ بکسر اول ہوگیا۔ قیاس چاہتا ہے کہ اس کے معنی ’’شاگرد‘‘ متعین کئے گئے ہوں۔ بعد میں ’’تلمیذ‘‘ کو عربی مصدر بروزن تفعیل قیاس کرکے کسی نے اسے باب تفعل میں ڈال کر ’’تلمذ‘‘ بنالیا اور اس کے معنی ’’شاگرد ہونا، شاگرد بنانا‘‘ قرار پائے۔ اردو کی موجودہ صورت یہ ہے کہ ’’تلمذ/تلمیذ/تلامذہ‘‘ سب درست ہیں لیکن عربی الفاظ ہونے کا گمان ان پرنہ کیا جائے۔ یہ بھی خیال رہے کہ اردو میں ’’تلمیذ/تلمذ/تلامذہ‘‘ سب میں اول مفتوح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (تَلَمُّذ)

نام

ای-میل

تبصرہ

تَلَمُّذ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone