تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"رَہائِش" کے متعقلہ نتائج

وَقار

قدر و منزلت، جاہ و مرتبت، شان، ساکھ، عزت، توقیر، عظمت، وقعت

وَقاری

وقار سے متعلق یا منسوب، وقار کا

وَقار مَجرُوح ہونا

آبرو یا ساکھ کو نقصان پہنچنا، عزت نہ رہنا

وَقار بُلَند ہونا

عزت بڑھنا، عزت زیادہ ہونا، توقیر میں اضافہ ہونا

وَقار آنا

قدر و منزلت زیادہ ہوجانا نیز متانت حاصل ہونا، سنجیدگی پیدا ہونا

وَقار جانا

عزت جانا ، قدر و منزلت ختم ہو جانا ۔

وَقار کھونا

آبرو گنوانا ، عزت کھونا ، بے عزت ہونا ۔

وَقار بَڑھنا

رک : وقار بڑھ جانا ؛ آبرو زیادہ ہونا ، عزت میں اضافہ ہونا ۔

وَقار جَمانا

وقار قائم کرنا ۔

وَقار بَڑھانا

عزت بڑھانا، نام روشن کرنا، شان میں اضافہ کرنا

وَقار گَھٹانا

عزت گھٹانا، عزت ختم کرنا، ذلیل و رسوا کرنا

وَقار و تَمکِیں

عزت اور بردباری ، شان اور سنجیدگی ۔

وَقار بَڑھ جانا

قدر و منزلت زیادہ ہو جانا، توقیر میں اضافہ ہونا، عزت بڑھ جانا

وَقار مِٹّی میں مِلانا

عزت گنوا دینا، ساکھ برباد کرنا

وَقارُ الاُمَرَاء

(بالعموم امرا کے خطاب کے طور پر) نظام حیدرآباد دکن کی طرف سے دیا جانے والا ایک خطاب ۔

کوہ وَقار

پہاڑ جیسے وقار والا، بڑی متانت والا

عالی وَقار

بڑے جاہ و جلال والا، بڑے تحمّل والا، بلند مرتبہ، مخاطب کرنے کے لیے استعمال، محترم، عالی مرتبت

عَرْش وَقار

عالی مرتبت.

اَہلِ وَقار

رعب و داب والے لوگ، بڑے آدمی

عِزّ و وَقار

فَلَک وَقار

رک : فلک مآب .

ذی وَقار

سنجیدہ، معزز، صاحب منزلت

آسْمان وَقار

جو خود یا اس كی بارگاہ مرتبے میں آسمان كی طرح بلند ہو

گَرْدُوں وَقار

بڑی منزلت اور مرتبے والا ، عالی وقار ، صاحب جاہ و جلال .

صِنْفی وَقار

رکھ رکھاؤ جو کسی صنف سے مخصوص ہو.

سُلَیمان وَقار

رک : سلیمان جاہ .

بے وَقار

بے عزت، بے وقعت، ذلیل، خوار، اوچھا

اردو، انگلش اور ہندی میں رَہائِش کے معانیدیکھیے

رَہائِش

rahaa.ishरहाइश

اصل: فارسی

رَہائِش کے اردو معانی

اسم، مؤنث

  • رہن سہن، بود و باش، قیام، سکونت

    مثال - اون کا طرز خیال اور طریقہ رہائش ... ویسا ہی ہے جیسا کہ یورپ کے دوسرے شہنشاہوں کا ہوا کرتا ہے

  • ضبط و برداشت

شعر

English meaning of rahaa.ish

Noun, Feminine

रहाइश के हिंदी अर्थ

संज्ञा, स्त्रीलिंग

  • किसी स्थान पर रहने की क्रिया या भाव, आवास, निवास, घर, मकान, रहने का स्थान, निवास स्थान, रहने अर्थात जीवन-निर्वाह करने का ढंग, रहन-सहन

    उदाहरण - उनका तर्ज़-ए-ख़याल और तरीक़ा-ए-रिहाइश... वैसा ही है जैसा कि युरोप के दूसरे शहंशाहों का हुआ करता है

  • सहनशीलता, धैर्य

رَہائِش کے مترادفات

رَہائِش کے مرکب الفاظ

رَہائِش سے متعلق دلچسپ معلومات

رہائش ’’رہائش‘‘ اور’’رہائش گاہ‘‘ غلط تو ہیں ہی، بھونڈے بھی ہیں، اور ان سے کوئی مقصد ایسا نہیں حاصل ہوتا جو مکان، گھر، قیام گاہ، قیام، مستقر، جائے قیام، دولت کدہ، وغیرہ (ان معنی کو ادا کرنے کے لئے الفاظ ہمارے یہاں کثرت سے ہیں) سے نہ حاصل ہو سکتا ہو۔ لیکن جس کثرت سے یہ رواج پا رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے شایدکچھ مدت کے بعد اسے صحیح ماننا پڑجائے گا۔ کسی ثقہ بزرگ، مثلاً مسعود حسن رضوی ادیب،آل احمد سرور، سید احتشام حسین، کو’’رہائش‘‘ بولتے نہیں سنا گیا، لکھنا تو بڑی بات ہے۔ فارسی کا قاعدہ ہے کہ مصدر سے مضارع بناتے ہیں اور پھر مضارع کے آخری حرف یعنی دال، کو حذف کرکے اس پر’شین‘ مع کسرہ بڑھا دیتے ہیں۔ اس طرح جو اسم حاصل ہوتا ہے اسے حاصل مصدر کہتے ہیں۔ مثلاً: مصدر، آراستن، مضارع، آرائش، حاصل مصدر(’دال‘ کو حذف کرکے اوراس پر’شین‘ بڑھا کر)آرایش/آرائش مصدر، خواستن، مضارع، خواہد، حاصل مصدر، خواہش مصدر، رفتن، مضارع، رود، حاصل مصدر، روش اردو میں حاصل مصدر بنانے کا کوئی قاعدہ نہیں ہے لیکن ہم لوگوں نے بعض فارسی اردو مصدروں کے حاصل مصدر فارسی کے طرز پرخود بنا لئے ہیں۔ ان میں سے کچھ رائج بھی ہوگئے ہیں۔ مثلاً: اردومصدر، دبانا، حاصل مصدر(اردو)، دبش[ عامیانہ لفظ ہے، پڑھے لکھوں میں رائج نہیں ہوا۔] یہ بھی ممکن ہے کہ یہ فارسی لفظ ’’دَوِش‘‘ کی اردو شکل ہو۔ فارسی مصدر، زیبیدن، مضارع، زیبد، حاصل مصدر(اردو)، زیبائش [اردو میں رائج ہے۔ فارسی میں نہیں ہے۔ فارسی میں ہوتا توزیبش ہوتا۔] فارسی مصدر، فہمیدن، مضارع، فہمد، حاصل مصدر(اردو)، فہمائش [اردو میں رائج ہے۔ فارسی میں نہیں ہے۔ اوراردو میں بھی اس کے معنی وہ نہیں ہیں جو فہمیدن سے برآمد ہوتے۔] اردو مصدر، گرمانا، حاصل مصدر(اردو)، گرمائش [عامیانہ لفظ ہے۔ پڑھے لکھوں میں رائج نہیں ہوا۔] اسی طرح، کسی نے ’رہنا‘ سے ’رہائش‘ بنا لیا ہے۔ یہ لفظ بھونڈا تو ہے ہی، غلط اس لئے بھی ہے کہ اگر’رہنا‘ سے حاصل مصدر بقاعدۂ فارسی بنے گا تو ’رہش‘ ہوگا نہ کہ ’رہائش‘۔ اور’’رہش/ رہائش‘‘ میں جگہ کے معنی شامل ہیں، اس لئے ’’رہائش گاہ‘‘ تو بالکل ہی فضول ہے۔ غلط اور قبیح: آج کل آپ نے رہائش کہاں رکھی ہے؟ صحیح و فصیح: آج کل آپ کہاں قیام فرماتے ہیں/گھر کس جگہ رکھا ہے/کا دولت کدہ کس جگہ ہے/کس جگہ رہ رہے ہیں؟ وغیرہ۔ غلط اور قبیح: یہاں مدتوں میری رہائش رہی ہے۔ صحیح و فصیح: میں یہاں مدتوں رہا ہوں۔ غلط اور قبیح درقبیح: مکاناتِ رہائش۔ صحیح و فصیح: رہنے کے مکام/قیام کی جگہیں، وغیرہ۔ جناب عبد الرشید نے لکھا ہے کہ’’رہائش‘‘ کا اندراج ڈنکن فوربس، پلیٹس، ’’آصفیہ‘‘، اور’’نور‘‘ میں ہے، تو پھر اس لفظ کو فضول کیوں قراردیا جائے؟ یہاں پہلی بات تو یہ ہے کہ’’صفیہ‘‘ اور’’نور‘‘ دونوں نے اس لفظ کو ’’عوامی‘‘ کہا ہے، یعنی کسی ثقہ بولنے والے سے انھیں اس کی سند نہیں مل سکی۔ رہے انگریز لغت نگار، تویہاں انھیں کچھ ٹھیک سے معلوم نہیں کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔ پلیٹس کا قول ہے کہ’’ رہائش‘‘ کے معنی ہیں: Stay, delay, & c. پھر وہ درج کرتے ہیں، ’’رہائش اختیار کرنا‘‘، اور معنی لکھتے ہیں: To take in (one's) abode, to stay, tarry, delay ظاہر ہے کہ ان معنی سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ’’رہائش‘‘ کے معنی’’قیام گاہ، قیام‘‘، وغیرہ ہیں۔ ڈنکن فوربس لکھتا ہے کہ’’رہائس/رہائش‘‘ کے معنی ہیں: Stay; delay; halt; abode; residence اتنے مشکوک حالات میں لفظ ’’رہائش‘‘ کو قبول کرنا غیر مناسب ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (رَہائِش)

نام

ای-میل

تبصرہ

رَہائِش

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone