تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اثبات" کے متعقلہ نتائج

آگاہی

آگاہ کی اسم کیفیت

آغا

آقا، مالک، سردار، مخدوم

آگہی

آگاہ کرنا، قبل از وقت مطّلع یا متنبّہ کرنا

اَوگھی

اوگی

اُوگھا

چون٘ری جس سے مکھیاں اڑاتے اور گرد جھاڑتے ہیں.

اَگھائی

آگاہ کی اسم کیفیت

اُگاہی

تحصیل، حصول، وصول

اُوگاہی

رک : اُگاہی.

آنگھے

رک : آگے.

اَنگھے

سامنے، آگے، روبرو

اِینگھے

اِدھر، اِس طرف.

پیش آگاہی

کسی بات کا قبل از وقوع علم، مستقبل بینی

خود آگاہی

اپنی شناخت کرنا، اپنے پہچاننا، اپنی ذات کا شعور

نا آگاہی

ناو اقفیت، بے خبری، انجان پن

نُورِ آگاہی

علم کا نور ، علم کی روشنی ؛ آگہی ، شعور ۔

آغا مِیر کی دائی سَبْ سِیکھی سِکھائی

جو عورت سب گنوں میں پوری، نہایت چالاک اور عیار ہو اس کی نسبت کہتے ہیں

آغا خانی

آغا خان سے منسوب : آغا خان کا پیرو، اسماعیلی فرقے کا فرد

اردو، انگلش اور ہندی میں اثبات کے معانیدیکھیے

اثبات

isbaatइसबात

اصل: عربی

وزن : 221

اشتقاق: ثَبَتَ

اثبات کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ثبوت بہم پہنچانے کا عمل، (دلائل یا قرائن سے) ثابت کرنا، اِبطال کی ضد
  • (نقش، عکس، تحریر وغیرہ کو) جمانا، ابھارنا، بنانا یا برقرار رکھنا، محو (مٹانا) کی ضد
  • ثبوت، دلیل
  • وجود، ہستی، ہست یا موجود ہونا، عدم کی ضد
  • اقرار، ہامی، ہنکارا، ہاں (انکار کی ضد)

شعر

English meaning of isbaat

Noun, Masculine

  • dependable, honourable people
  • affirmation, recognition, confirmation, verification, establishing

इसबात के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • प्रमाणित करना, साबित करना।
  • पुष्टि करना, साक्ष्य

اثبات کے مترادفات

اثبات کے مرکب الفاظ

اثبات سے متعلق دلچسپ معلومات

اثبات اول مفتوح، غالب نے ایک جگہ ’’اثبات‘‘ کو مؤنث لکھا ہے نفی سے کرتی ہے اثبات تراوش گویا دی ہے جائے دہن اس کو دم ایجاد نہیں بعض کا خیال ہے کہ چونکہ غالب کو الف کا دبنا بہت ناگوار تھا (یہ بات غالب نے ایک خط میں کہی بھی ہے) اس لئے انھوں نے ’’کرتا‘‘ کے الف کو’’دبنے سے بچانے کی خاطر اثبات کو مؤنث بنا دیا‘‘۔ اس سلسلے میں کئی باتیں غور کے قابل ہیں۔ اول تو یہ کہ انھیں غالب نے’’اثبات‘‘ کو مذکربھی لکھا ہے؎ ہے رنگ لالہ و گل و نسریں جدا جدا ہر رنگ میں بہار کا اثبات چاہئے اور اس مصرع میں الف دب بھی رہا ہے (’’کا‘‘ اثبات) لہٰذا اگر معاملہ صرف الف کی حفاظت کا تھا تو غالب بہ آسانی ع ہر رنگ میں بہار کی اثبات چاہئے کہہ سکتے تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ ’’اثبات‘‘ دونوں طرح درست ہے، خواجہ وزیر؎ جو اس نے بات نہ کی، ہوگیا مجھے اثبات دہن وہ تنگ ہے گنجائش کلام نہیں امان علی سحر؎ آپ ہی آپ وہ کچھ ہو گئے چپ چپ کل سے بات کی گو مری اثبات نہ ہونے پائی واجد علی شاہ اختر؎ نہ وہ بولتے تو نہ کھلتا دہن کہ مشکل تھا اثبات اس بات کا لہٰذا غالب نے ’’اثبات‘‘ کو مؤنث کسی مجبوری کی وجہ سے نہیں، بلکہ رواج عام کے اتباع میں لکھا ہے۔ ’’اثبات‘‘ دونوں طرح صحیح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اثبات)

نام

ای-میل

تبصرہ

اثبات

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone