تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"غَزَل" کے متعقلہ نتائج

مُظَفَّر

ظفریاب، منصور، کامیاب، فتح مند، غالب، فتح یاب، ملک گیر

مُظَفَّری

سلطان مظفر شاہ گجراتی (۱۵۲۶ء) کے نام سے موسوم ایک سکہ ۔

بَچَّہ دَرْ شِکَمْ نام مُظَفَّر

’ کسی چیز کے حاصل ہونے سے پہلے ہی اس کے متعلق خیالی پلاؤ پکانا ‘

اردو، انگلش اور ہندی میں غَزَل کے معانیدیکھیے

غَزَل

Gazalग़ज़ल

اصل: عربی

وزن : 12

اشتقاق: غَزَلَ

Roman

غَزَل کے اردو معانی

اسم، مؤنث

  • (لغوی معنی) عورتوں کے ساتھ بات چیت اور عشق بازی
  • (شاعری) وہ صنف سخن جس میں عموماً حُسن و عشق، وصال و فراق، شراب و شباب، یاس و حرماں اور تصوّف و معرفت وغیرہ کی باتیں کہی جائیں لیکن غزل کسی حد بندی کی پابند نہیں رہی، اب اس میں ہر قسم کے موضوعات و مسائل نظم کیے جاتے ہیں غزل ہر بحر میں کہی جاتی ہے، اس کا ہر شعر عموماً جداگانہ مضمون کا حامل ہوتا ہے، اس کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے جس کے دونوں مصرعے ہم ردیف اور ہم قافیہ ہوتے ہیں، باقی اشعار کے مصرع ثانی میں قافیہ ہوتا ہے، آخری شعر میں جس میں شاعر کا تخلّص ہو مقطع کہلاتا ہے، سب سے عمدہ شعر کو شاہ بیت کہتے ہیں

    مثال میرؔ نے اپنی غزل میں اپنے معشوق کا مجسم ذکر کیا ہے

  • امیر خسرو کا ایجاد کردہ ایک راگ

شعر

Urdu meaning of Gazal

Roman

  • (lugvii maanii) aurto.n ke saath baatachiit aur ishaqzii
  • (shaayarii) vo sinaf suKhan jis me.n umuuman husan-o-ishaq, visaal-o-firaaq, sharaab-o-shabaab, yaas-o-hirmaa.n aur tasavvuph-o-maarfat vaGaira kii baate.n kahii jaa.e.n lekin Gazal kisii hadbandii kii paaband nahii.n rahii, ab is me.n har kism ke mauzuu.aat-o-masaa.il nazam ki.e jaate hai.n Gazal har bahr me.n kahii jaatii hai, is ka har shear umuuman judaagaana mazmuun ka haamil hotaa hai, is ka pahlaa shear matlaa kahlaataa hai jis ke dono.n misre ham radiif aur ham qaafiyaa hote hain, baaqii ashaar ke misraa saanii me.n qaafiyaa hotaa hai, aaKhirii shear me.n jis me.n shaayar ka taKhallus ho maqtaa kahlaataa hai, sab se umdaa shear ko shaah bait kahte hai.n
  • amiir Khusro ka i.ijaad karda ek raag

English meaning of Gazal

Noun, Feminine

  • (Lexical) amatory conversation with a woman, to talk, &c. in an amatory and enticing manner
  • a genre of poetry dealing largely with topics of both worldly and spiritual love, comprising of couplets, the second part of which are in rhyme, an amatory poem, an ode

    Example 'Meer' ne apni ghazal mein apne mashuq ka mujassam zikr kia hai

  • a melody invented by Amir Khosrow

ग़ज़ल के हिंदी अर्थ

संज्ञा, स्त्रीलिंग

  • (शब्दकोशीय अर्थ) स्त्रियों के साथ बातचीत और प्रेमालाप
  • (शायरी) कविता की वह विधा जिसमें सामान्यतः हुस्न और इश्क़, मिलन और विरह, शराब और शबाब अर्थात सुरा-सुंदरी, निराशा और हताशा और सूफ़ीवाद और अध्यात्म आदि की बातें कही जाएँ लेकिन ग़ज़ल किसी सीमारेखा से बँधी नहीं रही, अब उसमें हर प्रकार के विषय और समस्याएँ रचे जाते हैं ग़ज़ल हर बहर में कही जाती है, उसका हर शेर सामान्यतः अलग प्रकार के विषय का रखने वाला होता है, उसका पहला शेर मतला कहलाता है जिसके दोनों मिसरे हम-रदीफ़ और हम-क़ाफ़िया होते हैं, बाक़ी शेरों के मिसरा-ए-सानी अर्थात दूसरे मिसरे में क़ाफ़िया होता है, अंतिम शेर में जिसमें शायर का तख़ल्लुस अर्थात उपनाम हो मक़ता कहलाता है, सबसे उत्तम शेर को शाह बैत कहते हैं

    उदाहरण 'मीर' ने अपनी ग़ज़ल में अपने माशूक़ का मुजस्सम ज़िक्र किया है

  • अमीर ख़ुसरो के द्वारा अविष्कृत एक राग

غَزَل سے متعلق دلچسپ معلومات

غزل اردو شاعری کی سب سے مقبول صنف ہے۔ غزل عربی لفظ ہے، جس کے لغوی معنی ہیں عورتوں سے باتیں کرنا یا عورتوں کے بارے میں باتیں کرنا۔ ہرن کے بچے کے منہ سے نکلنے والی درد بھری آواز کو بھی غزل کا نام دیا جاتا ہے۔ غزل کی ابتدا عرب سے ہوئ وہاں سےایران پہنچی اور فارسی ادب کے راستے اردو ادب میں مقبول ہوگئ اور بقول رشید احمد صدیقی یہ اردو شاعری کی آبرو ہے۔ ا س کا ترنم اور موسیقی سے بھی گہرا تعلق ہے۔ غزل ہم قافیہ و بحر اور ہم ردیف مصرعوں سے بنے اشعار کا مجموعہ ہوتی ہے۔ ردیف وہ لفظ یا الفاظ کا مجموعہ ہے جو ہر شعر کےآخر میں دہرایا جائے۔ قافیہ وہ ہم آواز الفاظ ہوتے ہیں جو ردیف سے پہلے آتے ہیں ہستی اپنی حباب کی سی ہے یہ نمائش سراب کی سی ہے اس میں سراب اور حباب قافیے ہیں اور"سی ہے" ردیف ہے۔ مطلع غزل کا پہلا شعر ہوتا ہے جس میں شعر کے دونوں مصرعے ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوتے ہیں. بعد کےاشعار میں پہلے مصرعے میں یہ پابندی نہیں ہوتی۔ آخری شعر جس میں شاعر کا تخلص استعمال ہوتا ہے مقطع کہلاتا ہے۔ غزل کا ہر شعر اپنی جگہ ایک اکائ ہوتا ہے، جس میں الگ الگ مکمل مضمون باندھا جاتا ہے۔ بعض اوقات ایک پوری غزل بھی ایک مضمون پر مبنی ہو سکتی ہے۔ غزل کےموضوعات کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ اس میں جذبات کا اظہار، ہجر و وصال کی کیفیت ، شکایت زمانہ، تصوف اورحقیقت و عرفان شامل ہیں۔

مصنف: عذرا نقوی

مزید دیکھیے

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

مُظَفَّر

ظفریاب، منصور، کامیاب، فتح مند، غالب، فتح یاب، ملک گیر

مُظَفَّری

سلطان مظفر شاہ گجراتی (۱۵۲۶ء) کے نام سے موسوم ایک سکہ ۔

بَچَّہ دَرْ شِکَمْ نام مُظَفَّر

’ کسی چیز کے حاصل ہونے سے پہلے ہی اس کے متعلق خیالی پلاؤ پکانا ‘

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (غَزَل)

نام

ای-میل

تبصرہ

غَزَل

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone