Search results
Saved words
Showing results for "alif"
Meaning ofSee meaning alif in English, Hindi & Urdu
English meaning of alif
Masculine
- first letter corresponding to "a" in english
Sher Examples
rāste aur tavāzo.a meñ hai rabt-e-qalbī
jis tarah laam alif meñ hai alif laam meñ hai
raste aur tawazoa mein hai rabt-e-qalbi
jis tarah lam alif mein hai alif lam mein hai
dukhātā hai mirā dil be alif re
huā huuñ rañj se maiñ ze alif re
dukhata hai mera dil be alif re
hua hun ranj se main ze alif re
āshiq se nāk-bhauñ na chaḌhā o kitāb-rū
ham dars-e-ishq meñ ye alif bhī paḌhe nahīñ
aashiq se nak-bhaun na chaDha o kitab-ru
hum dars-e-ishq mein ye alif bhi paDhe nahin
अलिफ़ के हिंदी अर्थ
पुल्लिंग
- सीधी खड़ी लकीर या ख़त वग़ैरा
- (रियाज़ी वग़ैरा) मफ़रूज़ा शख़्स शैय मिक़दार या अदद वग़ैरा
- उनवानात या औराक़ वग़ैरा की तर्तीब का नंबर १
- मर्द मुजर्रिद
- अरबी, फ़ारसी और उर्दू के हरूफ़-ए-तहज्जी का पहला हर्फ़
- अल्लाह का मुख़फ़्फ़फ़ जो उमूमन ख़तों ए नुस्ख़ों या दस्तावेज़ों के शुरू में लिखा जाता है(बेशतर इस तरह : ए )
- उर्दू वर्णमाला का पहला अक्षर जो अ, इ और उ का काम देता है।
- उर्दू वर्णमाला का पहला अक्षर, जो अ, इ और उ का काम देता है, चिह्न ।
- छड़ी वग़ैरा की मार का निशान, बट
- सीधा, रास्त
اَلِفْ کے اردو معانی
- Roman
- Urdu
مذکر
- عربی، فارسی اور اردو کے حروف تہجی کا پہلا حرف
- اللہ کا مخفف جو عموماً خطوں، نسخوں یا دستاویزوں کے شروع میں لکھا جاتا ہے(بیشتر اس طرح : ا )
- سیدھی کھڑی لکیر یا خط وغیرہ
- چھڑی وغیرہ کی مار کا نشان، بٹ
- عنوانات یا اوراق وغیرہ کی ترتیب کا نمبر
- مرد مجرد
- (ریاضی وغیرہ) مفروضہ شخص شے مقدار یا عدد وغیرہ
- سیدھا، راست
Urdu meaning of alif
- Roman
- Urdu
- arbii, faarsii aur urduu ke haruuf-e-tahajjii ka pahlaa harf
- allaah ka muKhaffaf jo umuuman Khaton, nusKho.n ya dastaavezo.n ke shuruu me.n likhaa jaataa hai(beshatar is tarah ha e
- siidhii kha.Dii lakiir ya Khat vaGaira
- chha.Dii vaGaira kii maar ka nishaan, baT
- unvaanaat ya auraaq vaGaira kii tartiib ka nambar
- mard mujarrid
- (riyaazii vaGaira) mafruuza shaKhs shaiy miqdaar ya adad vaGaira
- siidhaa, raast
Compound words of alif
Interesting Information on alif
الف الف کی تعریف عربی میں یہ ہے کہ یہ متحرک کبھی نہیں آتا، اور یا تو یہ ممدودہ ہوگا یا مقصورہ۔ ممدودہ سے مراد وہ الف ہے جسے کھینچ کر پڑھیں اور جو اصولاً دو الف کے برابر سمجھا جاتا ہے۔ مقصورہ وہ الف ہے جو کھینچ کر نہیں پڑھا جاتا اور جسے اصولاً ایک الف کے برابر سمجھا جاتاہے۔ جیسے قرآن پاک کی آیت ووجدک ضآلّاً فہدیٰ میں ضآ کا الف ممدودہ ہے اور فہدیٰ کا الف مقصورہ۔ اردو کے لئے یہ تعریفیں زیادہ کارآمد نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عربی میں چونکہ الف کو متحرک نہیں قرار دیتے، اس لئے عربی لفظوں میں جہاں جہاں الف متحرک آتا ہے وہاں اسے ہمزہ فرض کرتے ہیں۔ اور جہاں الف کو ہمزہ سے بدلنا ممکن ہوتا ہے، وہاں الف کی جگہ ہمزہ ہی لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔ چونکہ عربی میں بے شمار الفاظ الف سے شروع ہوتے ہیں، لہٰذا عربی والے ان تمام الفوں کو ہمزہ کہتے ہیں۔ مثلاً الیٰ الآخر میں پہلے الف کو ہمزہ کہیں گے، ’’یٰ‘‘ کو الف مقصورہ کہیں گے، اور’’ آ‘‘ کو الف ممدودہ کہیں گے۔ اگر ہمزہ نہ ہوتا تو مندرجہ ذیل طرح کے تمام الفاظ الف کے ساتھ لکھے جاتے: آرائش [آرااِش]، پیمائش [پیمااِش]، تزئین [تزاین]، جائیے [جااِیے] رئیس [رَایس]، کائی [کاای]، کوئی [کوای]، مطمئن[مطمََ اِن]، مئی [مَ ای]وغیرہ۔ عربی کے زور میں بعض لوگ اردو میں بھی وہاں ہمزہ لگا دیتے ہیں جہاں اب اردو نے اسے ترک کردیا ہے لیکن عربی میں وہ موجود ہے: تأ مل [تَ اَمّل] اردو میں صرف تامل، مؤ رخ [مُ ارّخ] اردو میں صرف مورخ، اور اس طرح کے تمام الفاظ، متأثر [مُ تَ اَثّر] اردو میں صرف متاثر۔ ہمزہ سے غیر ضروری لگاؤ ہی اس بات کی وجہ ہے کہ بعض عربی داں لوگ اردو میں لفظ کے شروع میں آنے والے الف پر بھی ہمزہ لگا دیتے ہیں، یا لگانا چاہتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ سب غلط ہے اور عربی کے الف / ہمزہ کو اردو پر لادنے کی احمقانہ کوشش کا نتیجہ ہے۔ اردو کے لئے ہر وہ الف ممدودہ ہے جو کھینچ کر پڑھا جائے، چاہے وہ لفظ کے شروع میں ہو یا بیچ میں یا آخر میں۔ اور الف مقصورہ وہ الف ہے جو عربی کے بعض الفاظ، مثلاً ’’حسنیٰ، عقبیٰ، عیسیٰ، لیلیٰ‘‘ وغیرہ میں ہے۔ جو الف کھینچ کر نہ پڑھا جائے وہ محض الف ہے، نہ مقصورہ نہ ممدودہ۔ ’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘، اور بعض دوسرے لغات میں لفظ کے شروع میں آنے والے غیر ممدودہ الف کو ’’مقصورہ‘‘ کہا گیا ہے، لیکن اس کی کوئی وجہ نہیں معلوم ہوتی۔ عربی کے لحاظ سے ایسا الف ہمزہ ہے، اور اردو کے لحاظ سے محض الف، نہ مقصورہ نہ ممدودہ۔ یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ عربی کے الف مقصورہ کو سیدھے الف میں بدل لینے کا رجحان اردو فارسی میں ایک عرصے تک رہا، لیکن اب بہت کم ہوگیا ہے بلکہ اردو میں اب رجحان اس کے خلاف ہی ہے، کیونکہ ’’دعوا [دعویٰ]، اعلا [اعلیٰ]، استعفا [استعفیٰ]‘‘ وغیرہ مقبول نہیں ہوسکے ہیں۔ فی الحال الف مقصورہ والے حسب ذیل الفاظ عموماً سیدھے الف یا چھوٹی ہ سے لکھے جاتے ہیں: بلوہ [بلویٰ]، تولا [تولیٰ]، حمقا [حمقیٰ] حیات [حیواۃ]، دنیا [دنییٰ]، سوا [سویٰ]، شکوہ [شکویٰ]، صحارا [صحاریٰ]، عاشورہ [عاشوریٰ]، ماسوا [ماسویٰ]، ماوا [ماویٰ]، مربہ [مربیٰ]، ملجا [ملجیٰ]، منتہا [منتہیٰ]، مولا [مولیٰ]، ہوا [ہویٰ، بمعنی ’’ہوس‘‘] وغیرہ۔ الف مقصورہ اگر لفظ کے آخرمیں ہواور اس لفظ پر یائے نسبتی لگانی ہو تو الف مقصورہ کو واؤ میں بدل دیتے ہیں۔ مثلاً: اخریٰ/اخروی دنییٰ/دنیوی، عیسیٰ/عیسوی، کسریٰ/کسروی، مصطفیٰ/مصطفوی، موسیٰ/ موسوی، وغیرہ۔ ملحوظ رہے کہ ’’مطبع مجتبائی‘‘ اور ’’مطبع مصطفائی‘‘ کی صورت دیگر ہے۔ چونکہ ’’مجتبوی، مصطفوی‘‘ اردو میں خاص پیغمبرؑ کی ذات سے منسوب اشیا کے لئے مختص ہوگئے ہیں۔ لہٰذا ان مالکان مطبع نے اپنے ادارے کو ’’مجتبائی /مصطفائی‘‘ لکھ کر پیغمبرؐ کی نسبت سے التباس کو زائل کردیا، یعنی یہ واضح کر دیا کہ اس ادارے کے بارے میں ایسا کوئی دعویٰ نہیں ہے کہ اسے ذات نبوی سے کوئی نسبت ہے۔ یہ احتیاط کا تقاضا تھا، اور خوب ادا ہوا۔ یہ بھی ملحوظ رہے کہ ’’عیسائی‘‘ اور ’’موسائی‘‘ مخصوص معنوں میں ہیں، یعنی ’’دین عیسیٰؑ /دین موسیٰؑ کا ماننے والا‘‘۔ اگر اور کوئی نسبت ظاہر کرنی ہو تو حسب معمول ’’عیسوی/موسوی‘‘ کہیں گے۔ ’’موسائی‘‘ اب بہت شا ذ ہے۔’’نور اللغات‘‘ میں علی اوسط رشک کا یہ شعر سند میں مرقوم ہے ؎ موسائیوں کوطور کے جلوے سے کم نہیں جو دلگی ہے اس بت روشن ضمیر کی غالب نے بھی اپنے ایک خط میں ’’موسائی‘‘ لکھا ہے۔’’تولائی‘‘ بھی مستثنیات میں ہے۔ چونکہ اصل لفظ کا آخری حرف الف مقصورہ ہے، اس لئے اس پر یائے نسبتی لگاتے وقت الف مقصورہ کو واؤ میں بدل جانا چاہئے تھا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا، شاید اس لئے کہ اس لفظ کو ’’تبرا‘‘ کے مقابل قیاس کرلیا گیا۔ ’’تبرا‘‘ میں الف مقصورہ نہیں، اس کا آخری حرف ہمزہ ہے اور اصل عربی میں یہ ’’تَبَرُّء‘‘ ہے۔ اس طرح کے دیگرلفظوں کی طرح یہاں بھی اردو والوں نے ہمزہ حذف کر دیا ہے، اور پھر اس کے قیاس پر’’تولا/تولائی‘‘ کرلیا۔ ناسخ ؎ خدایا مجھ کو اس سے ہے تولا اور اس کے دشمنوں سے ہے تبرا غالب ؎ ان کو غالب یہ سال اچھا ہے جو ائمہ کے ہیں تولائی لفظ کے آخر میں الف مقصورہ والے ناموں (اعشیٰ، عیسیٰ، لیلیٰ، مرتضیٰ، مصطفیٰ، موسیٰ، وغیرہ) میں الف مقصورہ کو کھڑے الف سے لکھنا اردو یا فارسی میں بالکل ہی قبول نہیں کیا جاسکا ہے۔ ’’صغریٰ‘‘ کو کہیں کہیں ’’صغرا‘‘ لکھا ہوا دیکھا گیا ہے، مثلاً صغرا ہمایوں مرزا اپنا نام الف ہی سے لکھتی تھیں۔ لیکن میری رائے میں اس املا کا ترک انسب ہے۔ ترکیب کی صورت میں البتہ کبھی الف مقصورہ کو چھوٹی ی سے بدل لیتے ہیں، یا الف سے بدل لیتے ہیں۔ دونوں صورتیں صحیح ہیں، لیکن جو رائج ہو وہ انسب ہے: تقوی جوانی، تقوائے جوانی، دعویٰ تمکیں، دعوائے تمکیں، عیسی دوراں، لیلیٰ شب، لیلائے شب، موسیٰ عمراں، وغیرہ۔ آخر میں الف مقصورہ رکھنے والے ناموں اور الفاظ کو فارسی والے کبھی کبھی یوں برتتے تھے گویا آخری حرف، الف مقصورہ نہیں، چھوٹی ی ہے۔ غالب نے اسی وجہ سے لکھا ہے ؎ دل گذر گاہ خیال مے و ساغر ہی سہی گر نفس جادۂ سر منزل تقویٰ نہ ہوا مر گیا صدمۂ یک جنبش لب سے غالب نا توانی سے حریف دم عیسی نہ ہوا یہاں ’’تقویٰ، عیسیٰ‘‘ مع یائے تحتانی، یعنی بروزن ’’خالی، سردی‘‘ وغیرہ پڑھے جائیں گے۔ جیسا کہ خیال میں ہوگا، اس غزل کا مطلع ہے ؎ دہر میں نقش وفا وجہ تسلی نہ ہوا ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندۂ معنی نہ ہوا ’’افعی‘‘ اور ’’معنی‘‘ دو لفظ ایسے ہیں جن میں الف مقصورہ چھوٹی ی کی طرح پڑھا جاتا ہے، یعنی اصلاً یہ الفاظ ’’افعیٰ‘‘ اور ’’معنیٰ‘‘ ہیں۔ دہلی میں’’معنیٰ‘‘ بروزن ’’پیدا‘‘ اب بھی کبھی کبھی سنائی دے جاتا ہے، لیکن اب اس لفظ کو شاید ہی کوئی ’’پیدا، ایسا، ہوا‘‘ وغیرہ کا قافیہ کرتا ہو۔ اب ’’معنی‘‘ کا قافیہ ہمیشہ ہی چھوٹی ی والے الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ ’’اللہ، رحمٰن، زکواۃ، صلواۃ‘‘ جیسے لفظوں میں تیسرا حرف الف ہی ہے جسے قاعدۂ کتابت کی رو سے دوسرے یا تیسرے حرف کے اوپر، یا واؤ کی شکل میں لکھا جاتا ہے۔ یہ الف مقصورہ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’’رحمان، زکات، صلات‘‘ وغیرہ بھی لکھنا درست مانا جاتا ہے۔ ’’اللہ‘‘ کے بارے میں البتہ یہ مانا ہوا اصول ہے کہ اردو میں اسے ’’اللٰہ‘‘ یا ’’الاہ‘‘ لکھنا صحیح نہیں، عربی میں کچھ بھی ہو۔ دیکھئے، ’’ہمزہ‘‘ ’’ہمزہ کا غیر ضروری استعمال‘‘۔
ماخذ: لغات روز مرہ
مصنف: شمس الرحمن فاروقی
Related searched words
alif-allaah
the mark of the letter alif made by faqirs on the forehead (indicative of their separation from worldly concerns)
alif-laam-miim
قرآن پاک کے پہلے پارے کا نام جو الم سے شروع ہوتا ہے ، حرف مقطعات (رک) میں سے ایک کلمہ .
alif aazaad kaa
وہ سیدھی لکیر جو آزاد فقراء اپنے ماتھے پر مانگ کے کنارے سے ناک تک کھینچتے ہیں (کہا جاتا ہے کہ اس سے وحدانیت باری تعالیٰ کی طرف اشارہ مقصود ہوتا ہے)
alif-allaah kaa KHat
the mark of the letter alif made by faqirs on the forehead (indicative of their separation from worldly concerns)
alif-e-ishbaa'
وہ الف جو فتحے کی حرکت کو کھینچ کر پڑھنے سے پیدا ہو ، جیسے : پیرہن سے پیراہن ، دامن سے دامان.
alif-e-mamduud
وہ الف جو مد رکھتا ہو، دراز آواز والا الف، لمبی آواز کا الف، الف کی طویل شکل اور دو الف سے مرکب فارسی کا پہلا حرف تہجی اور ہندی کا دوسرا (आ)، جمل کے حساب سے اس کا عدد ایک ہے جب کہ بعض کے نزدیک دو بھی، جدید لسانیات اولین حرف علت، تلفظ کے وقت چوں کہ منہ پوری طرح کھلا رہتا ہے اس لیے اسے کھلا حرف علت بھی کہتے ہیں، اس کا مخرج منہ کا پچھلا حصہ ہے، کلمے کے شروع یا وسط میں آتا ہے، جیسے: آدم، آم، آٹا، آفت، مآل وغیرہ کا الف
alif be nagaa.Daa mullaa jii ko chane ke khet me.n pachhaa.Daa
مکتب یا سبق سے چھٹی ملنے پر بچوں کا خوشی میں اچھل کود کر نعرہ
alif-e-muraqqaq
(تجوید) وہ الف جو حرف استفال (رک) بعد پُر (یعنی بہ اشباع فتحہ) نہ پڑھا جائے بلکہ بلا کشش پڑھا جائے.
Showing search results for: English meaning of aliph
Citation Index: See the sources referred to in building Rekhta Dictionary
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
hadaf
हदफ़
.ہَدَف
a mark, butt, bull's-eye (for archers)
[ Kaman se nikla teer sidhe hadaf par ja kar laga ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
KHvaah-maKHvaah
ख़्वाह-मख़्वाह
.خواہ مَخواہ
without rhyme or reason
[ Mujhe maloom hai ki Sohan nahin aayega lekin uska bhai mahinon se khwah-makhwah intizar kar raha hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
jabiin
जबीन
.جَبِین
the forehead
[ Badshah ke diwan-e-aam mein hazir hote tazim-o-ehtiram mein har ek ki jabin jhuk gayi ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
jashn
जश्न
.جَشْن
celebration, feast
[ Ladke ki paidaish ke mauqa par pura khandan jashn mana raha hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
nau-roz
नौ-रोज़
.نَو روز
New year's day (according to the Persian calendar
[ Waqt itna tezi se guzar gaya ki use kuchh pata hi na chala shadi ke chauthe din Masood Nauroz manane apne sasural chala gaya ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
aatish
आतिश
.آتِش
fire, flame, ignite
[ Aare ke janglon mein aisi shadid aag lagi hui thi maanon aasman se aatish baras rahi ho ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
intiKHaab
इंतिख़ाब
.اِنْتِخاب
election, option
[ Khwah-ma-Khwah mulk ka Rupya intikhab ki behudagi mein sarf hota hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
sarf
सर्फ़
.صَرْف
expenditure, cost
[ Zamin ki quvvat thode se sarf se bahut dinon tak qaaem rahti hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
ro'b
रो'ब
.رُعْب
terrifying, fear, terror, dread
[ Hakim ne rob-daar aawaz mein kaha ki aaj ye kam hona hi chahiye ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
aqsaam
अक़्साम
.اَقْسام
kinds, types, sorts, categories
[ Baazar mein sabziyon ki mukhtalif aqsam aati hain, jinhein log paka kar khaate hain ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
"10 words down, endless possibilities ahead! 🚀📖"
Tune in tomorrow for the next 'Word of the Day' and elevate your language game!
"Unlock a world of Urdu words at your fingertips!"
Critique us (alif)
alif
Upload Image Learn More
Name
Display Name
Attach Image
Subscribe to receive news & updates
Delete 44 saved words?
Do you really want to delete these records? This process cannot be undone