اس کا ایرانی نام طن٘بورہ ہے، یہ ستارہ کی شکل کا ساز ہے مضراب اور گز وغیرہ کے بجائے صرف سیدھے ہاتھ کی دو ان٘گلیوں سے چھیڑا جاتا ہے اس کا تون٘با ستار سے بڑا ہوتا ہے ڈان٘ڈ سوا گز کی ہوتی ہے طبلی کی جڑ میں ایک کن٘گھی ہوتی ہے اس میں چار تاروں کے سرے بندھے ہوتے ہیں طبلی کے بیچ ہیں کھرج پرچڈھے سے پہلے ہرتار میں ایک مٹکا (لٹّو) ہوتا ہے جس سے تار کو سر میں ملایا جاتا ہے تار کھرج پر سے ہو کر ایک کن٘گھی میں سے نکلتے ہیں اور ڈان٘ڈا پر سے ہو کر پھر ایک اور کن٘گھی میں سے نکلتے ہیں اور سرے کھون٘ٹیوں پر لپٹ جاتے ہیں دو کھون٘ٹیاں سامنے کے رخ اور دو سپتک کے دونوں پہلوؤں میں ہوتی ہیں تین تار فولاد کے اور ایک ان سے ذرا موٹا پیتل کا ہوتا ہے ان ہی چار تاروں میں گلوکار سارے سرپالیتا ہے